Popular Posts

Monday, December 28, 2020

پیراگراف نمبر3 نام دیو مالی


 سبق: نام دیو مالی

پیراگراف نمبر3 
اقتباس: 
کیا دیکھتا ہوں کہ نام دیو ۔۔۔۔۔۔۔ بےمزہ کام نہیں بیگار ہے۔
حوالۂ متن:
سبق کا عنوان: نام دیو مالی
مصنف کا نام: مولوی عبدالحق
صنف: خاکہ نگاری
ماخذ: چند ہم عصر
خط کشیدہ الفاظ کے معانی:
تھانولا ۔۔۔۔ پودوں کو پانی دینے کےلیے بنایا گیا گڑھا، تھالا۔
آہستہ آہستہ ۔۔۔۔ رفتہ رفتہ، آرام سے۔
ڈول ۔۔۔۔ وضع قطع، شکل وصورت، جسامت۔
بےمزہ ۔۔۔۔ بغیر لطف کے۔
رُخ ۔۔۔۔۔ شکل ، چہرہ، سمت۔
الٹے پاؤں ۔۔۔۔ الٹے پیروں، پیچھے ہٹ کر۔
بیگار ۔۔۔۔ بغیر اجرت کے، مفت کا کام۔
مسکرانا ۔۔۔۔ ہنسنا۔
حیرت ۔۔۔۔ حیرانی۔
لذت ۔۔۔۔ لطف، مزا۔
سیاق و سباق: 
         تشریح طلب اقتباس درسی سبق " نام دیو مالی" کے ابتدائی حصے سے اخذ کیا گیا ہے۔ اس کا سیاق و سباق یہ ہے کہ مصنف مقبرہ رابعہ دورانی اورنگ آباد کے باغ میں مالی کی حیثیت سے کام کرنے والے نام دیو کے متعلق بیان کرتا ہے کہ مقبرے کا باغ میری نگرانی میں تھا۔ میں نے بنگلے کے سامنے چمن بنانے کا کام نام دیو کے سپرد کیا ہوا تھا۔ کمرے میں بیٹھ کر کھڑکی سے باہر دیکھتا تو میں اکثر اسے اپنے کام میں مصروف پاتا۔ وہ آس پاس کی دنیا سے لاتعلق ہوکر اپنے کام میں مگن رہتا۔ اس کی اولاد نہیں تھی اس لیے وہ پودوں اور پیڑوں کو ہی اپنی اولاد سمجھتا تھا۔
تشریح:            
          مولوی عبدالحق اردو ادب کے نامور اور بلند پایہ محقق ، نقاد ، خاکہ نگار اور عمدہ انشاپرداز تھے۔انھوں نے اردو زبان و ادب کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا۔ اردو کے حوالے سے نمایاں خدمات پر انھیں " بابائے اردو"  کا لقب ملا۔ درسی سبق " نام دیو مالی " ان کی خاکہ نگاری کا عمدہ نمونہ ہے۔ اس میں وہ نام دیو مالی کی محنت ، ایمانداری اور اس کے پُرعظمت کام کو اجاگر کرتے ہیں۔
          تشریح طلب اقتباس میں مصنف نام دیو مالی کے کام کے حوالے سے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہتا ہے کہ اپنے کمرے میں بیٹھ کر لکھنے کے دوران مَیں بعض اوقات نام دیو مالی کی حرکتوں کو دیکھ کر حیرت زدہ رہ جاتا تھا۔ میں کھڑکی سے باہر باغ میں نام دیو کو پودے کے پاس بیٹھ کر اس کو پانی دینے کےلیے بنایا گیا گڑھا صاف کرتے ہوئے دیکھ رہا تھا۔ وہ پودے کا تھالا صاف کرکے حوض سے پانی لے کر آہستہ آہستہ پودے کے تھالے میں ڈال رہا تھا۔ وہ پودے کو پانی دے کر اس کی کانٹ چھانٹ کرتا جس سے پودے کی شکل وصورت اور جسامت منظم ہوجاتی۔ پودے کا ڈیل ڈول اور اس کی جسامت کو پرکھنے کےلیے وہ پودے کو چاروں طرف سے اور ہر زاویے دیکھتا۔ وہ پچھلے قدموں چل کر پودے کا ہرلحاظ سے جائزہ لیتا اور اسے بغور دیکھتا۔ جب سب کچھ اپنی مرضی کے عین مطابق پاتا تو بہت خوش ہوتا اور مسکرانے لگتا تھا۔
                       مصنف کہتا ہے کہ اس کی اس قدر محنت اور لگن کو دیکھ کر میں حیران بھی ہوتا اور خوشی بھی محسوس کرتا تھا۔ نام دیو مالی  کی محنت کو دیکھ کر مجھے احساس ہوتا کہ کام وہی اچھے طریقے سے ہوتا ہے جس کو لگن اور دلچسپی سے کیا جائے۔ محنت سے کیے گئے کام کا لطف بھی الگ ہوتا ہے جبکہ وہ کام جس میں انسان کی دلچسپی اور لگن نہ ہو وہ کام نہیں ایک بوجھ ہوتا ہے۔ بوجھ بھی ایسا جسے سرانجام دیتے ہوئے من اکتا جائے اور اس میں فائدہ بھی کوئی نہ ہو۔ جیسا کہ ایک قول ہے:
" حقیقی خوشی وہ ہوتی ہے جو محنت کے بعد انسان کو میسر آتی ہے۔"
اور بقول شاعر:
  وہی ہے صاحب امروز جس نے اپنی ہمت سے
 زمانے  کے سمندر   سے     نکالا    گوہرِ    فردا

           

No comments:

Post a Comment

پیراگراف4 اردو ادب میں عیدالفطر

                                                   سبق:       اردو ادب میں عیدالفطر                                                مصنف:    ...