Popular Posts

Tuesday, November 5, 2019

جماعت نہم اردو سبق امتحان تشریح پیراگراف نمبر14




سبق : " امتحان"

پیراگراف نمبر14


اقتباس: 

امتحان ختم ہوا اور امید نمبر ایک اور دو کا خون................ لڑکے سے کہو کہ وہ خود کوشش کرے۔

  

حوالہ متن:

 سبق کا عنوان: امتحان

مصنف کانام: مرزا فرحت اللہ بیگ

صنف: مضمون

ماخذ: مضامین فرحت


خط کشیدہ الفاظ کے معانی

خون ہونا.......غارت ہونا

سوجھی......خیال آیا،ترکیب آئی

زبردست.......شاندار، بہترین

چٹھی....... رقعہ

سفارش.........مدد، رسائی

اخلاق.......طور طریقے

دریافت کرنا......پوچھنا

عرض کرنا.......کہنا، بات کرنا

خادم زادہ......خادم کا بیٹا

خانہ زاد........تابع دار، فرماں بردار

ممنون.......احسان مند، شکرگزار

ممنون احسان......بھلائی پر شکرگزار

بندہ خدا........اللہ کا بندہ


سیاق و سباق:

تشریح طلب اقتباس درسی سبق " امتحان" کے آخری حصے سے اخذ کیاگیا ہے۔ اس کا سیاق و سباق یہ ہے کہ مصنف کہتا ہے کہ " لاکلاس" کے امتحان میں پرچہ دینے کے بعد میں والد صاحب سے پرچے کی سختی کی شکایت کرتا تو میرے والد صاحب میری تسلی کےلیے ممتحن کو برابھلا کہتے۔امتحان کے دوران تمام امیدوں پر پانی پھر جانے کے بعد میرے والد سفارشی چٹھی لے کر ممتحنوں کے پاس پہنچ گئے جہاں انھیں ندامت کا سامنا کرنا پڑا۔

 

تشریح:

مرزا فرحت اللہ بیگ اردو کے نامور ادیب تھے۔ ان کا طرز تحریر سادہ اور پرلطف ہوتا تھا۔" امتحان" ان کا تحریر کردہ ایسا مضمون ہے جس میں وہ امتحان کے اثرات، اس کی اہمیت اور دوران امتحان پیش آنے والے واقعات کو خوش اسلوبی سے بیان کرتے ہیں۔

     تشریح طلب اقتباس کے اندر مصنف اپنے " لاکلاس" کے امتحان کے متعلق آگاہ کرتے ہوئے کہتا ہے کہ جب میرا امتحان ختم ہوا اور اس میں کامیابی حاصل کرنے کی پہلی امید "امداد غیبی" اور دوسری امید "پرچوں کی الٹ پھیر " بر نہ آئی بلکہ دونوں امیدیں غارت ہوکر رہ گئیں اور امتحان میں ناکامی واضح نظر آنے لگی تو ہم نے سوچا کہ ممتحنوں کے پاس جاکر سفارش کی کوشش کریں۔ چناں چہ والد صاحب ایک بہترین سفارشی رقعہ لے کر ایک صاحب کے پاس پہنچ گئے۔ اس نے رقعہ دیکھا اور نہایت ادب و احترام سے والد صاحب کو بٹھایا اور اپنے آنے کی وجہ پوچھی تو والد صاحب نے اپنا مدعا بیان کرنا شروع کیا کہ مجھ خدمت گزار کے بیٹے نے اس سال امتحان دیا ہے تو اگر آپ اس سلسلے میں اس کی مدد کرکے اس کےلیے کچھ کوشش کریں تو میں آپ کا تابع دار اور خدمت گزار رہنے کے ساتھ ساتھ آپ کے احسان کا بھی شکرگزار رہوں گا۔

        میرے والد صاحب کی یہ بات سن کر وہ صاحب بہت ہنسے اور دوسرے لوگوں سے جو اس سے ملنے آئے ہوئے تھے کہنے لگے کہ یہ صاحب بڑی عجیب درخواست لے کر میرے پاس آئے ہیں کہ امتحان تو ان کے بیٹے دیا ہے مگر یہ چاہتے ہیں کہ اس کی کامیابی کےلیے کوشش میں کروں۔ ارے اللہ کے بندے اپنے بیٹے سے کہو کہ اگر کامیابی چاہتے ہو تو اس کےلیے تم خود محنت اور کوشش کرو کیونکہ حقیقی کامیابی خود محنت کرنے سے آتی ہے نہ کہ دوسروں کی کوشش سے۔ بقول حالی


محنت کرو عزیزو محنت سے کام ہوگا

کہتے ہیں بخت جس کو آکر غلام ہوگا

2 comments:

  1. Koe is chap k مرکب اضافی bata Sakta ha plz

    ReplyDelete
  2. جی بالکل یہ سبق امتحان کا پیراگراف ہے اور اس سبق میں جو
    مرکب اضافی ہیں وہ درج ذیل ہیں۔
    ذاتِ شریف، درخواستِ شرکت، امدادِغیبی،امیدوارانِ امتحان برسرِ مطلب، نگرانِ کار،صفحہ اول، اصولِ قانون، بلائے ناگہانی، قہر ِ درویش ، برجان درویش ، ممنونِ احسان، بندۂ خدا، بدرجۂ اعلی،

    ReplyDelete

پیراگراف4 اردو ادب میں عیدالفطر

                                                   سبق:       اردو ادب میں عیدالفطر                                                مصنف:    ...