Popular Posts

Monday, November 4, 2019

جماعت نہم اردو سبق" امتحان" تشریح پیراگراف نمبر11

سبق:"امتحان
پیراگراف نمبر11

اقتباس:
جب دوسروں سے مدد ملنے کی توقع...............مگر وہ کب ہٹنے والے تھے، قطب ہوگئے۔

خط کشیدہ الفاظ کے معانی
توقع........امید، آس
منقطع.......ختم ہونا،تعلق ٹوٹنا
دریافت کرنا......پوچھنا، معلوم کرنا
زور سے...... عروج پر
لحاظ..... شرم، پاسداری
ٹہلنا........چہل قدمی کرنا
قطب ہونا...... جم جانا، نہ ہلنا

سیاق و سباق:
تشریح طلب اقتباس درسی سبق" امتحان" کے درمیان سے اخذ کیاگیا یے۔اس اقتباس کا سیاق و سباق یہ ہے کہ مصنف کی " لاکلاس" کے امتحان کے دوران تیاری نہ ہونے کی وجہ سے برابر والے سے پوچھنے کی کوشش ناکام ہوئی تو اس نے گارڈ سے پوچھنے کا فیصلہ کرلیا مگر اس نے بھی کچھ بتانے سے انکار کردیا جس سے وہ مصنف کو زہر لگنے لگا اور مصنف اس سے قلبی نفرت کرنے لگا۔

تشریح:
مرزا فرحت اللہ بیگ اردو کے نامور ادیب تھے۔ ان کا طرز تحریر سادہ اور پرلطف ہوتا تھا۔" امتحان " ان کا تحریر کردہ ایسا مضمون ہے جس میں وہ امتحان کے اثرات،اس کی اہمیت اور دوران امتحان پیش آنے والے واقعات کو خوش اسلوبی سے بیان کرتے ہیں۔
     تشریح طلب اقتباس کے اندر مصنف اپنے " لاکلاس" کے امتحان کے وقت کمرہ امتحان کے اندر کی صورتحال بیان کرتے ہوئے کہتا ہے کہ " اصول قانون" کے پرچے کے دوران گارڈ صاحب نے برابر والے سے پوچھنے کی میری کوشش میں رکاوٹ ڈال دی اور جب دوسروں سے مدد ملنے کی توقع ختم ہوگئی اور مدد کے کوئی آثار باقی دکھائی نہ دیے تو میں نے براہ راست گارڈ صاحب سے ہی سوال کے جواب پوچھنے کی ٹھان لی۔
"
جب کشتی منجھدار میں پھنس جائے اور بچنے کی صورتحال مخدوش ہو جائے تو حالات کا کھل کر مقابلہ کرنا پڑتا ہے".

     چناں چہ اس مقصد کےلیے میں کھڑا ہوگیا۔ گارڈ صاحب میرے پاس آئے تو میں نے ان سے دوسرے سوال کا جواب پوچھ لیا۔اس پر وہ مسکراتے ہوئے کہنے لگے کہ مجھے تو اس کا جواب معلوم نہیں۔اس پر میں نے دیدہ دلیری سے کہا کہ میرے پاس والا تو بہت ہی اچھا لکھ رہا ہے آپ اس سے جواب پوچھ دیں اور اگر آپ کو ان سے سوال کا جواب پوچھنے میں عار اور شرم محسوس ہوتی ہے تو آپ میرے سر پر سوار ہوکر کھڑے رہنے کی بجائے ادھر ادھر چہل قدمی کرلیں اور میری راہ میں حائل نہ ہوں تو میں خود اس سے سوال کا جواب پوچھ لوں گا۔ مگر انھوں نے میری بات ماننے سے انکار کر دیا اور ادھر ادھر جانے کی بجائے وہیں میرے قریب جم کر کھڑے ہوگئے تاکہ میں پاس والے سے پوچھنے کی جسارت نہ کرسکوں۔ میری ان سے جو توقع تھی وہ ختم ہوگئی اور وہ مجھے زہر لگنے لگے۔ بقول شاعر

سیہ بختی میں کب کوئی کسی کا ساتھ دیتا ہے
کہ تاریکی میں سایہ بھی جدا انسان سے ہوتا ہے

No comments:

Post a Comment

پیراگراف4 اردو ادب میں عیدالفطر

                                                   سبق:       اردو ادب میں عیدالفطر                                                مصنف:    ...