Popular Posts

Tuesday, November 5, 2019

جماعت نہم اردو سبق " لہو اور قالین" تشریح پیراگراف نمبر5


سبق: لہو اور قالین

پیراگراف نمبر5


اقتباس:

میں اپنے ہزاروں ہم پیشہ بھائیوں کی طرح.........مجھے زندگی کی ضروریات سے بےنیاز کردیا۔


حوالہ متن:

سبق کا عنوان: لہو اور قالین

مصنف کا نام: میرزا ادیب

صنف: ڈرامہ

ماخذ: لہو اور قالین


خط کشیدہ الفاظ کے معانی

ہم پیشہ........ایک ہی شعبے سے منسلک

اصرار ....... ضد کرنا

غربت کدہ........غریب خانہ

وقف کرنا........... مخصوص کرنا

بےنیاز........بےپروا،

بےفکر۔

اطمینان........ تسلی،آرام و سکون


سیاق و سباق:

تشریح طلب اقتباس درسی سبق"لہو اور قالین" کے درمیان سے اخذ کیا گیا ہے۔ اس کا سیاق و سباق یہ ہے کہ تجمل نے اختر سے اس کی پریشانی کی وجہ پوچھی تو اس نے اپنا مکمل حال بتانا شروع کر دیا کہ آپ دوسال پہلے مجھے خستہ حال گھر سے نکال کر اپنے ہاں لے آئے اور مجھے غربت کدے سے نکال کر زندگی کی تمام ضرورتوں سے بےنیاز کردیا اور آپ میرے لیے دیوتا بن کر آئے۔


تشریح:

میرزا ادیب کا شمار اردو ادب کے نامور ڈرامہ نگاروں میں ہوتا ہے۔ان کے ڈراموں میں زندگی کے تمام اہم پہلوؤں کو اجاگر کیا گیا ہے۔" لہو اور قالین ان کا تحریر کردہ ایسا ڈرامہ ہے جس میں معاشرتی ناہمواری اور ریاکاری جیسے قبیح عوامل اجاگر ہوتے ہیں۔

    تشریح طلب اقتباس میں مصنف کہتا ہے کہ اختر تجمل کو اپنا حال بیان کرتے ہوئے کہتا ہے کہ جس طرح میری طرح کے بےشمار غریب اور کنگال مصور غربت زدہ زندگی گزارنے پر مجبور تھے بالکل اسی طرح میں بھی غربت اور عسرت کی چکی میں پس رہا تھا اور میری یہ حالت کسی سے چھپی ہوئی نہیں تھی۔ آپ نے میری اس حالت کا اندازہ لگا لیا کہ مجھ جیسا انسان آسانی کے ساتھ آپ کے کام آسکتا ہے۔اس لیے آپ نے بار بار ضد کی کہ میں اپنے خستہ حال گھر سے نکل کر آپ کے پاس آجاؤں تاکہ آپ کے ہاں اطمینان اور سکون سے فن مصوری کی خدمت کر سکوں۔

      آج بھی میں یہ بات تسلیم کر رہا ہوں کہ آپ نے میرے فن مصوری کےلیے ایک کمرا مخصوص کر دیا جس میں ضرورت کی تمام اشیا مجھے میسر تھیں اور میں ضروریات زندگی سے بےفکر ہوکر اپنے فن کی خدمت میں مگن ہوگیا۔

بقول شاعر 

سدا   روپوش    رہتے    ہیں   وہ   پتھر

عمارت جن کے کاندھوں پر تعمیر ہوتی ہے

No comments:

Post a Comment

پیراگراف4 اردو ادب میں عیدالفطر

                                                   سبق:       اردو ادب میں عیدالفطر                                                مصنف:    ...