Popular Posts

Tuesday, November 5, 2019

جمماعت نہم اردو سبق" لہو اور قالین" تشریح پیراگراف نمبر6


سبق:لہو اور قالین
پیراگراف نمبر6

اقتباس:
میں یہ بتا دینا چاہتا ہوں کہ آپ کے سلوک نے.............ساری دنیا کا دردسمایا ہوا ہے۔

حوالہ متن:
سبق کا عنوان: لہو اور قالین
مصنف کا نام: میرزا ادیب
صنف:ڈرامہ
ماخذ: لہو اور قالین

خط کشیدہ الفاظ کے معانی
سلوک.......برتاؤ
اثر ڈالنا......متاثر کرنا
درجہ....... رتبہ، مقام٬ مرتبہ
دولت مند........مال دار
پہلو......کونا، گوشہ،
دھڑکنا...... دھک دھک کرنا
انسانیت نواز ........انسانوں کی خدمت کرنے والا٬ خدمت گزار
درد.........دکھ،تکلیف
سمایا........بسا ہوا، سمویا ہوا۔

سیاق و سباق:
تشریح طلب اقتباس درسی سبق " لہو اور قالین " کے درمیان سے اخذ کیا گیا ہے۔ اس سبق میں مصنف بتاتا ہے کہ مصور اختر نے تجمل کو اپنی روداد سناتے ہوئے کہا کہ آپ مجھے غربت کدے سے نکال کر اپنے ہاں لے آئے اور مجھے تمام ضروریات سے بےنیاز کر دیا تو آپ کے اس سلوک نے مجھے بہت متاثر کیا۔آپ نے ہی میری تصویروں کو شہرت دلائی۔آپ مجھے فرشتہ کے روپ میں نظر آئے۔

تشریح:
میرزا ادیب کا شمار اردو کے نامور ڈرامہ نگاروں میں ہوتا ہے۔ان کے ڈراموں میں زندگی کے اہم پہلوؤں کو اجاگر کیا گیا ہے۔" لہو اور قالین ان کا تحریر کردہ ایسا ہی ڈرامہ ہے جس میں معاشرتی ناہمواری اور ریا کاری جیسے قبیح عوامل سے آگاہ کیا گیا ہے۔
        تشریح طلب اقتباس میں  مصنف کہتا ہے کہ اختر تجمل سے مخاطب ہوکر اس  کی احسان مندی کا ذکر کرتے ہوئے کہتا ہے کہ آپ مجھے غربت کدے سے نکال کر اپنے ہاں لے آئے اور مجھے ضروریات زندگی سے بےنیاز کر دیا۔
     آپ کے اس حسن سلوک نے مجھ پر بہت  زیادہ اثر ڈالا اور آپ میری نظر میں اعلی پائے کے انسان کے طور پر سامنے آئے۔میں سمجھتا ہوں کہ آپ  بہت زیادہ دولت مند ہونے کے باوجود انسانیت کی خدمت کرنے والے ہیں اور نرم دل رکھتے ہیں جس میں انسانیت کی خدمت کا جذبہ بدرجہ اتم موجود ہے اور مجھے ایسا لگتا ہے کہ آپ کی خدمت صرف مجھ تک محدود نہیں بلکہ آپ پوری دنیا کے دکھی لوگوں کے دکھ درد کو سمجھتے ہیں اور ان کے درد کو اپنا درد سمجھتے ہیں۔گویا تمام دنیا کا درد آپ کے دل میں ہے۔
بقول امیر مینائی

خجر چلے کسی پر تڑپتے ہیں ہم امیر
سارے جہاں کا درد ہمارے جگر میں ہے

No comments:

Post a Comment

پیراگراف4 اردو ادب میں عیدالفطر

                                                   سبق:       اردو ادب میں عیدالفطر                                                مصنف:    ...