Popular Posts

Thursday, September 19, 2019

جماعت نہم اردو سبق آرام و سکون تشریح پیراگراف نمبر1

سبق: آرام و سکون
صرف ایک ہی اہم پیراگراف۔

اقتباس:
بیسیوں مرتبہ کہ چکی ہوں..............کام بےطرح زوروں پر ہے۔

حوالہ متن:
سبق کا عنوان: آرام و سکون
مصنف کا نام: سید امتیاز علی تاج
صنف: ڈرامہ

خط کشیدہ الفاظ کے معانی
 بیسیوں مرتبہ.......متعددبار۔کئ بار
نصیب دشمناں.........دشمنوں کو نصیب ہو۔ خدانخواستہ
خاک.......مٹی
بےطرح.......بے ہنگم، بہت زیادہ
زوروں پر.........عروج پر

سیاق و سباق:
تشریح طلب اقتباس درسی سبق " آرام و سکون " کے ابتدائی حصے سے اخذ کیا گیا ہے۔اس میں مصنف کہتے ہیں کہ ڈاکٹر صاحب میاں اشفاق کا معائنہ کرتے ہیں اور اس کی بیوی کو بتاتے ہیں کہ آپ کے شوہر کو صرف تکان کی وجہ سے حرارت ہے اور غالبا یہ کام زیادہ کرتے ہیں اس لیے انھیں آرام کی ضرورت ہے۔اس کی بیوی کہتی ہے ڈاکٹر صاحب یہ میری بات نہیں سنتے آپ ہی انھیں سمجھائیے کہ یہ زیادہ کام نہ کیا کریں۔

تشریح:
سید امتیاز علی تاج کا شمار اردو کے نامور ڈرامہ نگاروں میں ہوتا ہے۔ان کی تحریر سادہ اور بےتکلف ہوتی ہے۔" آرام و سکون" ان کا تحریر کردہ ایسا ہی ڈرامہ ہے جس میں تکلف کہیں نظر نہیں آتا بلکہ اس میں انھوں نے سیدھے سادھے مکالموں سے مزاح پیدا کیا ہے۔
       تشریح طلب اقتباس میں مصنف آرام و سکون کی اہمیت بیان اجاگر کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ جب ڈاکٹر نے میاں کی خرابی حالت کا سبب تھکان کو ٹھہرایا تو بیوی نے ڈاکٹر کے سامنے اپنی مجبوری بیان کرتے ہوئے کہا کہ میاں میری کوئی بات سنتے اور سمجھتے ہی نہیں۔ میں انھیں ایک نہیں بلکہ متعدد بار سمجھا چکی ہوں کہ آپ اپنی مصروفیت کم کر دیں اور زیادہ کام نہ کیا کریں۔ اگر آپ اسی طرح زیادہ کام میں مصروف رہیں گے تو خدانخواستہ صحت جیسی انمول نعمت سے محرومی ہو جائے گی۔ایک مقولہ ہے

"دولت کمانے کےلیے انسان اپنی صحت کھو دیتا ہے اور پھر صحت کو پانے کےلیے دولت کھوتا ہے".

بیوی ڈاکٹر صاحب کو مزید احوال بیان کرتے ہوئے کہتی ہے کہ میاں بار بار سمجھانے کے باوجود بھی میری بات پر ذرا بھر بھی توجہ نہیں دیتے اور ہمیشہ یہ بات کہ کر مجھے ٹال دیتے ہیں کہ آج کل دفتر میں بہت زیادہ کام ہوتا ہے اس لیے آرام کےلیے وقت نکالنا بہت مشکل ہوتا ہے۔
 بقول شاعر

کس نے پایا سکون دنیا میں
زندگانی   کا   سامنا   کرکے

No comments:

Post a Comment

پیراگراف4 اردو ادب میں عیدالفطر

                                                   سبق:       اردو ادب میں عیدالفطر                                                مصنف:    ...