03065976174 سبق: استنبول aufsurani.blogspot.com
پیراگراف نمبر6
اقتباس:
سلیمانیہ سے ملحق ایک بڑا کتب خانہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نہایت اہم عجائب گھر ہے۔
حوالۂ متن:
سبق کا عنوان: استنبول
مصنف کا نام: حکیم محمدسعید
صنف: سفرنامہ
ماخذ: سعید سیاح ترکی میں
خط کشیدہ الفاظ کے معانی
ملحق ۔۔۔۔۔ جڑا ہوا، منسلک، وابستہ۔ کتب خانہ ۔۔۔۔۔ کتاب گھر۔
مخطوطات ۔۔۔۔۔ مخطوطہ کی جمع،قلمی کتابیں۔ ذخیرہ ۔۔۔۔۔ جمع شدہ۔
اندازے ۔۔۔۔۔ قیاس۔ قلمی کتابیں ۔۔۔۔۔ ہاتھ سےلکھی کتابیں،غیرمطبوعہ کتابیں۔
ترتیب و تنظیم ۔۔۔۔۔ نظم و نسق، سلیقہ مندی۔ رفیقوں ۔۔۔۔۔ رفیق کی جمع، دوست احباب۔
باسفورس ۔۔۔۔۔ آبنائے استنبول۔ گولڈن ہارن ۔۔۔۔۔ استنبول کا خلیجی علاقہ۔
ایاصوفیہ ۔۔۔۔۔ استنبول کا کلیسا جو مسجد میں بدل دیا گیا۔ حیرت و مسرت ۔۔۔۔۔ حیرانی اور خوشی۔
انتہا نہ رہنا ۔۔۔۔۔ کوئی حد نہ ہونا۔
تشریح:
حکیم محمدسعید حکمت کے شعبے کے ساتھ ساتھ علم و ادب میں بھی بڑا گہر شغف رکھتے تھے۔ ان کا سماجی اور سیاسی حوالے سے بھی نمایاں مقام تھا۔انھیں حکمت اور علم و ادب کے حوالے سے کئی ممالک میں سفر کرنے کا موقع ملا۔ ان کے تحریر کردہ سفرنامے پڑھ کر یوں لگتا ہے جیسے ہم بھی ان کے ساتھ شریک سفر ہوں۔یہی ان کی تحریر کی نمایاں خوبی ہے۔ انھوں نے اپنا سفرنامہ" سعید سیاح ترکی میں" لکھا۔اس میں انھوں نے ترکی کے عظیم شہر استنبول کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت کو اجاگر کیا۔
تشریح طلب اقتباس میں مصنف حکیم محمد سعید لکھتے ہیں کہ ترکی کے شہر استنبول میں موجود سلیمانیہ مسجد فن تعمیر کا اعلیٰ نمونہ ہے۔اس مسجد کو سلطان سلیمان نے تعمیر کرایا۔اسے ترکی کی تمام مساجد میں نمایاں مقام حاصل ہے۔ اس مسجد کے ساتھ ایک بہت بڑا کتب خانہ منسلک ہے۔اس کتب خانے میں کم و بیش ایک لاکھ نادر و قیمتی کتابیں ایسی رکھی گئی ہیں جو ہاتھ سے لکھی گئی ہیں اور غیرمطبوعہ ہیں۔نادر کتابوں کا یہ ذخیرہ ترکوں کے علمی و ادبی ذوق کی اعلیٰ مثال ہے۔ترکوں کے علمی ذوق کا اندازہ یوں بھی لگایا جاسکتا ہے کہ یہ تمام قلمی اور غیرمطبوعہ کتابیں نہایت سلیقے، مکمل نظم و ضبط اور ترتیب سے رکھی گئی ہیں۔جیسا کہ رومی فلسفی کا قول ہے:
" کوئی بھی عمارت کتابوں کے بغیر ایسے ہی ہے جیسا کہ روح کے بغیر جسم ۔"
مصنف استنبول کے متعلق مزید لکھتا ہے کہ میں جب اپنے دوستوں کو استنبول کے خلیجی علاقوں باسفورس،گولڈن ہارن کے ساتھ ساتھ ایاصوفیہ کی سیر کراتا ہوا سلیمانیہ مسجد لے آیا تو ان تمام مقامات کو دیکھنے کے بعد ان دوستوں کے چہروں پر حیرانی اور خوشی کے جذبات نمایاں دیکھے جاسکتے تھے۔ بقول شاعر:
سیر دنیا کو جاتے ہو تو جاؤ
ہے کوئی شہر اس شہر جیسا
------------------------------ ------------------------------ ------------------------------ ---------------------
محمدامیرعمرفاروق سہرانی 03065976174 aufsurani.blogspot.com
No comments:
Post a Comment