Popular Posts

Sunday, March 22, 2020

کرونا واٸرس سے بچاٶ کے حوالے سے میری دلچسپ مگر موثر تجاویز


اگر منصوبہ بندی ہو اور منظم قوم ہوں، نیک نیتی اور دیانت داری سے کام کرنے کی صلاحیت حکمران سے لے کر عام فرد تک ہرکسی میں موجود ہو اور آپ میں سے ہرفرد کرونا کے حوالے سے تمام احتیاطیں منظم انداز سے جانتا ہو اور نظم و ضبط کے ساتھ اس پر عمل بھی کر رہا ہو تو آپ کرونا واٸرس سے بالکل نہ گھبراٸیں آپ جنگ جیت جاٸیں گے۔۔میں ایک بار پھر اپنے کہے پر قاٸم رہتے ہوٸے اپنے ہم وطنوں کو تجویز دے رہا ہوں ادرک اور لیموں سے بنے قہوے کو ڈھال کے طور پر استعمال کریں ہر صورت کریں کیونکہ اب دنیا بھر سے کرونا کے حوالے سے ان چیزوں کے موثر ہونے کو مانا جا رہا ہے اور مانا جاٸے گا۔ میں کرونا کے بچاٶ کے حوالے سے احتیاطی تجاویز ربط کے ساتھ بیان کر رہا ہوں جان لیجیے۔ میں عہد کرتا ہوں کہ میں پہلے خود اس پر عمل کرنے کی ہرممکن کوشش کروں گا۔ آپ بھی کریں۔


1: کچھ دنوں کےلیے خود کو قرنطینہ کرلیں۔

2: اگر ضروریات کے حوالے سے باہر جانا مقصود ہو تو ماسک ہو تو ضرور پہنیں بلکہ اگر ایک ربط بنا لیں تو اور بہتر ہوگا کہ مکمل تندرست شخص ماسک کا گہرے رنگ والا حصہ منھ کی طرف اور ہلکے رنگ والا حصہ باہر کی طرف رکھے جبکہ فلو نزلہ زکام یا کسی مرض کا شکار شخص اس کے برعکس ہلکے رنگ والا حصہ منھ کی طرف اور گہرے رنگ والا حصہ باہر کی طرف رکھے۔ یہ نظم ہمیں محتاط ہونے اور منصفانہ طرز اپنانے میں مدد دے گا۔

3: کام کے حوالے سے باہر جانا مقصود ہو تو مصافحہ نہ کرنے کو ہرگز عیب نہ سمجھیں کیونکہ احیتاط کے حوالے سے یہ بات شامل ہے تو احتیاط کے طور ایسا کرنا کوٸی معیوب نہیں۔۔اس سے ایسا ہرگز نہیں کہ باہمی رواداری میں کمی ہوتی ہے۔

4: باوضو رہنا بہت ضروری کرلیں کیونکہ پانی اور صفاٸی کرونا جراثیم کےلیے موت کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اس لیے گلے کو ہمیشہ پانی سے وقفے وقفے سے تر رکھیں اسے خشک نہ ہونے دیں کیونکہ خشک گلا کرونا کی عظیم سلطنت سمجھا جاتا ہے اور کرونا اس کا وزیراعظم۔ وزیراعظم  چاہے کسی بھی کمزور سلطنت کا ہو اس کو ہٹانے کےلیے کیا پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں اس سے کم از کم آپ پاکستانی تو بخوبی آگاہ ہیں۔ بقول کرونا


میں  یہ  سمجھتا   تھا  کہ  انسان  بلبلہ  ہے  پانی  کا

مگر اک بلبلہ پانی کا سبب ہے میری موت جاودانی کا


5: جو کام اللہ تعالی کی طرف سے فرض کیے گٸے ہیں اس حوالے سے کوٸی کمپروماٸز نہ کریں بلکہ اللہ پر توکل کرکے اسے پورا کریں۔ جیسے باجماعت نماز یا نماز جنازہ پڑھنا۔ اللہ پر یقین رکھیں اس دوران سے آپ کو بیماری سے محفوظ فرماٸے گا کیونکہ عبادات کبھی بھی بیماریوں کے پھیلاٶ کا سبب نہیں بن سکتیں اگر ایساہوتا تو اللہ تعالی انھیں فرض نہ فرماتے۔ بلکہ میرا یقین ہے کہ یہ بیماریوں سے چھٹکارے کا ذریعہ ہیں  اس لیے اس حوالے سے کمزوری ہمیں مزید کمزور دل کرے گی اور کمزور دل اور وہمی کو امراض زیادہ گھیرتے ہیں۔ایران میں اللہ تعالی پر کامل اور تہ دل سے یقین کرنے کی وجہ سے سو سالہ مرد اور نوے سالہ عورت نے کرونا سے نجات پاٸی۔  اس لیےکہاوت ہے " ہمت مرداں مدد خدا"۔

6: ٹھنڈی جگہ اور ٹھنڈی چیزیں کرونا واٸرس کی انتہاٸی فین ہیں بلکہ ایسی چیزیں کرونا کو  اپنا ہیرو بنا کر اس سے آٹوگراف لینے دوڑ پڑتی ہیں۔ اس لیے ٹھنڈے مشروبات، قفلیوں اور ان سے منسلک تمام چیزوں سے لازمی پرہیز کریں۔

7: وہ حضرات جنھیں معتدل موسم میں بھی ٹھنڈی ہوا یا اے سی کے بغیر سکون نہیں ملتا وہ کچھ عرصہ اس کے بغیر گزارہ کریں کیونکہ عارضی بےسکونی کرونا والی داٸمی بےسکونی سے بہتر ہے۔اس حوالے سے میں پہلے  واضح کر چکا ہوں کہ ٹھنڈ کرونا واٸرس کی فین ہے اور اسے اپنا ہیرو سمجھتی ہے۔

8: جب میں اکثر یہ کہتا ہوں کہ آجکل کی تیز دھوپ کرونا مریضوں کو ضرور لگواٸیں تو یقین کریں یہ ستر فیصد کرونا کے خاتمے کا باعث بنے گی۔ آپ گھر میں ہیں یا کسی اور مقام پر، کرونا سے متاثر ہیں یا نہیں مگر روز آدھا گھنٹہ دھوپ میں ضرور بیٹھیں۔ دھوپ اور کرونا ایک دوسرے کے متعلق ایسے ہیں جیسے انڈیا پاکستان کے درمیان کسی بھی میچ کا فاٸنل ہو۔

9: آپ کرونا کے مریض ہیں یا نہیں جب تک اس وبا میں واضح کمی نہیں ہوتی آپ چاٸے یا قہوے میں ادرک کا استعمال کرکے  گرم گرم ایک کپ روز  ضرور پیٸیں بلکہ کرونا کے خلاف ثواب سمجھ کر پیٸیں۔ اس سے میں وثوق سے کہتا ہوں کہ نزلہ زکام اور گلے کی تمام بیماریاں رفوچکر ہوں گیں۔ یاد رکھیے کہ کرونا  جسم کی باقی سلطنت پر قابض ہونے سے پہلے دارالحکومت گلے میں پہلے اپنا تخت بناتا ہے اور سانس روکنے کی کوشش کرکے ہمیں کمزور کرتا ہے پھر آگے بڑھتا ہے۔

10: قہوے یا گرم پانی میں لیموں یا لہسن کا استعمال کرنا ادرک کے استعمال سے بھی زیادہ مفید ہے۔ آپ روزانہ ایک کپ اس کا بسم اللہ اور درود شریف پڑھ کر استعمال کریں اور تصور کریں کہ اس سے آپ کرونا کی چیخیں نکلوا رہے ہیں تو آپ کا تصور پل میں حقیقت بن رہا ہوگا۔

11: صابن اور اچھے محلول سے ہاتھوں کو ہر دس منٹ بعد دھونا یقینی بنالیں۔

12: ناقص خوراک کی بجاٸے چند دن کنجوسی چھوڑ کر صحت مندانہ اور قوت مدافعت بڑھانے والی خوراک کر استعمال کریں جمع شدہ پیسوں پر سانپ نہ بنیں۔ سیب انار کا استعمال زیادہ کر دیں۔ اگر آپ کے پیسے ختم ہوگٸے تو یقین رکھیں مشکل وقت میں پاکستانی قوم ایک دوسرے کا ساتھ ضرور دیتی ہے آپ کو بھی بھوکا نہیں مرنے دے گی۔ باقی ایک نصیحت اور بھی یاد رکھیں پیسے جمع کرنے سے مالدار نہیں بنا جاتا بلکہ پیسوں کو گردش میں رکھنے سے مالدار بنا جاتا ہے۔ آپ اپنے پیسے پر سانپ نہ بنیں اسے کاروبار اور اپنے بچوں کی صحت پر ضرور خرچ کرتے رہیں۔اس سے مالدار بنو گے بلکہ دوسروں کا سہارا بھی بنوگے۔۔

13: اللہ تعالی کے دیے رزق میں سے مستحق کےلیے صدقہ خیرات ضرور نکالیں کیونکہ صدقہ تمام مصیبتوں بیماریوں کو ٹال دیتا ہے۔ صدقہ خیرات درست طریقے سے مستحق کےلیے نکالیں کاروں پر چڑھنے والے اور بھاری جیبوں والوں کو بلا کر چاول یا روٹی کھلا دینا  کہ یہاں سے پیٹ بھر جانے کے بعد گھر  میں اس کےلیے پکی روٹی سوکھا دی جاتی ہے ۔یہ محض دکھاوا اور ریاکاری  ہے صدقہ خیرات ہرگز نہیں۔

میرے خیال میں ایسے صریح انداز سے منظم احتیاطی تدابیر آپ کو اور کہیں سے پڑھنے کو نہیں ملی ہوں گیں۔ مگر یہ سب کچھ عمل کرنے سے ہوگا۔

اللہ سب کا حامی و ناصر ہو۔آمین۔

No comments:

Post a Comment

پیراگراف4 اردو ادب میں عیدالفطر

                                                   سبق:       اردو ادب میں عیدالفطر                                                مصنف:    ...