Popular Posts

Sunday, March 1, 2020

جماعت نہم اردو سبق ” مرزا غالب کے عادات وخصاٸل “تشریح پیراگراف نمبر5


سبق : ” مرزا غالب کے عادات و خصاٸل“

پیراگراف نمبر5


اقتباس:

ایک صحبت میں مرزا،میر تقی میر کی تعریف۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سوداٸی ہیں۔


حوالہ متن:

سبق کا عنوان: مرزا غالب کے عادات وخصاٸل

مصنف کا نام: مولانا الطاف حسین حالی

صنف: سوانح نگاری

ماخذ: یادگار غالب


خط کشیدہ الفاظ کے معانی۔

صحبت۔۔۔۔۔۔محفل۔

تعریف۔۔۔۔۔۔۔ ستاٸش۔

ترجیح ۔۔۔۔۔۔۔۔ فوقیت، اولیت۔

میری۔۔۔۔۔۔۔۔ میر تقی میر کا چاہنےوالا۔

سوداٸی۔۔۔۔۔۔۔۔دیوانہ، مجنوں۔


سیاق وسباق:

تشریح طلب اقتباس درسی سبق ” مرزا عالب کے عادات و خصاٸل کے درمیان میں سے اخذ کیا گیا ہے۔ اس کا سیاق و سباق یہ ہے کہ مرزا غالب میں ظرافت مزاجی اور خوش طبعی کوٹ کوٹ کر بھری ہوٸی تھی اور وہ خودداری اور حفظ وضع کو کبھی ہاتھ سے نہ جانے دیتے تھے۔


تشریح:


مولانا الطاف حسین حالی اردو ادب کے نامور مصنف اور شاعر تھے۔ ان کا طرز تحریر انتہاٸی جامع اور مدلل ہوتا تھا۔ان کے اسلوب بیان کی سب سے نمایاں خوبی مدعا نگاری تھی۔ وہ اپنی نثری تحریروں میں اعتدال و توازن کاخاص خیال رکھتے تھے۔مرزا غالب سے ان کی دوستی نواب مصطفی شیفتہ کے ذریعے ہوٸی۔ انھوں نے مرزا غالب کی سوانح عمری ” یادگارغالب “ کے نام سے لکھی۔ سبق ” مرزا غالب کے عادات و خصاٸل“ اسی کتاب سے اخذ کیا گیا ہے۔ اس میں مولانا نے مرزا غالب کے عادات و اطوار اور اخلاق کو نفاست پسندی سے بیان کیا ہے۔

           تشریح طلب اقتباس میں مصنف،مرزا غالب کی خوش طبعی، ان کے پرمزاح مزاج اور ان کی حاضر جوابی کو اجاگر کرتے ہوٸے کہتا ہے کہ مرزا غالب میر تقی میر کی عظمت کے قاٸل تھے اور انھیں بہت بڑا سخن ور سمجھتے تھے۔ اسی وجہ سے وہ اکثر و بیشتر ان کی اور ان کے کلام کی تعریف کرتے رہتے تھے اور خود ہی کہتے ہیں:


ریختے  کے   تمھی   استاد   نہیں   ہو   غالب

کہتے ہیں اگلے زمانے میں کوٸی میر بھی تھا


                ایسے ہی کسی محفل میں مرزا غالب، میر تقی میر کی عظمت کو بیان کرتے ہوٸے ان کی تعریف کر رہے تھے اور اس محفل میں ان کے استاد شیخ ابراہیم ذوق بھی موجود تھے۔جب مرزا غالب نے میر تقی میر کی تعریف کی تو شیخ ابراہیم ذوق نے مرزا غالب  کی بات سےاختلاف کرتے ہوٸے مرزا رفیع سودا کو میر تقی میر سے بہتر قرار دیا اور میر تقی میر کے مقابلے میں مرزا رفیع سودا کو فوقیت دی۔ شیخ ابراہیم ذوق کی بات سن کر مرزا غالب کی رگ ظرافت پھڑکی اور حاضر جوابی کےساتھ ابراہیم ذوق سے فرمایا کہ میں تو سمجھتا تھا کہ آپ بھی میر تقی میر کی تعریف کرکے خود کو ” میری“ کہلواٸیں گے مگر آپ نے تو مرزا رفیع سودا کی تعریف کرکے خود کو ” سوداٸی“ یعنی دیوانہ اور مجنوں ثابت کر دیا ہے۔

No comments:

Post a Comment

پیراگراف4 اردو ادب میں عیدالفطر

                                                   سبق:       اردو ادب میں عیدالفطر                                                مصنف:    ...