Popular Posts

Wednesday, December 25, 2019

جماعت نہم اردو سبق " ہجرت نبوی" تشریح پیراگراف نمبر6


سبق: ہجرت نبوی 

پیراگراف نمبر6

اقتباس:

کفار نے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر کا محاصرہ کیا............آج بھی بوسہ گاۂ خلائق ہے۔

حوالہ متن:

سبق کا عنوان:  ہجرت نبوی

مصنف کانام:  مولانا شبلی نعمانی

صنف:   سیرت نگاری

ماخذ:   سیرت النبی

خط کشیدہ الفاظ کے معانی

محاصرہ .......گھیراؤ

بےخبر.......لاعلم، غافل

عزیز.......پیارا

فرزند.....بیٹے

قرارداد......عہد،معاہدہ، عہد و پیمان

جبل....... پہاڑ

پوشیدہ........چھپا ہوا، پنہاں

بوسہ گاۂ خلائق.......لوگوں کے بوسہ دینے کی جگہ، زیارت گاہ

سیاق و سباق:

تشریح طلب اقتباس درسی سبق " ہجرت نبوی کے درمیان سے اخذ کیا گیا یے۔اس کا سیاق و سباق یہ ہے کہ اسلام دشمنی میں کفار مکہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو قتل کرنے کی غرض سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر کا گھیراؤ کرلیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کے ارادے کی خبر ہوچکی تھی مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے سے زیادہ لوگوں کی امانتوں کی فکر تھی اس لیے آپ  صلی اللہ علیہ وسلم  نے اپنے بستر مبارک پر حضرت علی رضی اللہ عنہ کو سلایا اور خود کفار مکہ کو غافل پاکر حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے ہمراہ مدینے کی طرف ہجرت فرما گئے اور اس سفر کے دوران تین دن غار ثور میں پناہ لی جہاں حضرت ابوبکر رضہ اللہ عنہ کے  بیٹے،ننھی بیٹی اور غلام مسلسل حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں مامور رہے۔

تشریح:

مولانا شبلی نعمانی اردو کے نامور ادیب تھے۔ انھوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت مبارکہ پر کتاب سیرت النبی لکھی۔ سبق" ہجرت نبوی " بھی اسی کتاب سے اخذ کیا گیا ہے جس میں مولانا نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت مدینہ کا احوال جامع انداز میں بیان کیا۔

          تشریح طلب اقتباس میں مصنف حضور اکرم  صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت مدینہ کے دوران کفار مکہ کی طرف سے کیے گئے پروپیگنڈوں کو بےنقاب کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ہجرت کی رات قریش کے کفار نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر کا گھیراؤ  کر رکھا تھا تاکہ آپ  صلی اللہ علیہ وسلم کو نعوذباللہ قتل کیا جاسکے۔جب رات کافی گزر گئی تو اللہ تعالیٰ نے گھیراؤ کرنے والے کافروں کو بےخبر کرکے انھیں غفلت کی نیند سلا دیا۔ جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

" اور ہم نے ان کے آگے ایک دیوار اور ان کے پیچھے ایک دیوار بنادی۔ پھر ہم نے ان کی آنکھوں پر پردہ ڈال دیا سو وہ کچھ نہیں دیکھتے".

   حضور اکرم  صلی اللہ علیہ وسلم انھیں غفلت میں سوتا ہوا چھوڑ کر باہر تشریف لائے اور خانہ کعبہ کے قریب آکر اسے دیکھا اور  غم زدہ ہوکر فرمایا کہ اے مکہ تو مجھ کو تمام دنیا سے زیادہ پیارا اور عزیز ہے لیکن تیرے فرزند اور یہاں کے باسی مجھے یہاں رہنے نہیں دیتے۔اس کے بعد حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے پاس تشریف لائے جن سے پہلے ہی ہجرت مدینہ کے متعلق مشورہ اور قول و قرار ہوچکا تھا۔ چناں چہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو اپنے ساتھ لے کر عازم مدینہ ہوئے ۔قریش مکہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم  کا تعاقب کیا۔اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے حفظ ماتقدم کے طور پر غار ثور میں اپنے آپ کو پنہاں فرما لیا۔ 

جیسا کہ قرآن مجید میں ارشاد ہے: 

 انھیں  باہر تشریف لے جانا ہوا اور جب وہ دونوں غار میں تھے". (سورت توبہ).

یہ غار آج بھی اسی طرح موجود ہے اور دنیا بھر سے لوگ اس غار کی زیارت کےلیے حاضر ہوتے اور اپنی آنکھوں کو تراوت بخشتے ہیں اور اسے بوسہ دیتے ہیں۔

11 comments:

  1. It is very useful and interesting thing for the students of 9th class

    ReplyDelete
    Replies
    1. بہت شکریہ۔ دہم کےلیے بھی لکھوں گا ان شاءاللہ۔ آپ میرا بلاگ فالو کریں۔

      Delete
  2. Kya iqtabas no 3.aur 4 ki tashreeh nahi hai kya

    ReplyDelete
    Replies
    1. آپ سبق کا نام لکھ کر آگے تشریح کا لفظ لکھ کر اس سبق کے تمام اقتباسات کی تشریح پڑھ سکتے ہیں

      Delete
  3. Mashallah jazakallah 😍😍😍😍😍😍😍😍😍🤗🤗🤗🤗🤗👍👍👍👍👍👍👍✔✔✔✔✔

    ReplyDelete
    Replies
    1. بہت شکریہ آپ کی پسندیدگی کا۔

      Delete
    2. مزید نوٹس کےلیے بلاگ کو فالو کریں۔ شکریہ۔

      Delete
  4. Replies
    1. بہت شکریہ۔ بلاگ کو فالو کریں۔ نوازش

      Delete

پیراگراف4 اردو ادب میں عیدالفطر

                                                   سبق:       اردو ادب میں عیدالفطر                                                مصنف:    ...