Popular Posts

Wednesday, December 25, 2019

جماعت نہم اردو سبق" نصوح اور سلیم کی گفتگو" تشریح پیراگراف نمبر4


سبق: نصوح اور سلیم کی گفتگو
پیراگراف نمبر4

اقتباس:
بیٹا برا مت منانا...........مجھ کو جتا دینا ضرور تھا۔

حوالہ متن:
سبق کا عنوان: نصوح اور سلیم کی گفتگو
مصنف کانام: ڈپٹی نذیر احمد دہلوی
صنف:    ناول
ماخذ:   توبتہ النصوح

خط کشیدہ الفاظ کے معانی
بھلے مانسوں.......شریف لوگوں
دستور......طریقہ کار، اسلوب
ٹوکتی......منع کرتی، روکتی
جتانا......باور کرانا، سمجھانا،تاکید کرنا
ضرور......لازم

سیاق و سباق:
تشریح طلب اقتباس درسی سبق" نصوح اور سلیم کی گفتگو" کے آخری حصے سے لیا گیا ہے۔اس کا سیاق و سباق یہ ہے کہ جب سلیم اپنے ہم جماعت کے گھر گیا تو اس نے وہاں اس کی نانی کو سلام نہ کیا ۔جس پر اس کی نانی نے سلیم کو نصیحتیں کیں اور اسے سمجھایا اور ساتھ میں لمبی زندگی کی دعا دی اور مٹھائی بھی کھلائی۔ اس کے اس حسن سلوک کی وجہ سے سلیم کا دل تمام کھیلوں سے کھٹا ہوگیا۔

تشریح:
ڈپٹی نذیر احمد دہلوی کا شمار اردو کے ابتدائی ناول نگاروں میں  ہوتا ہے۔ انھوں نے ہمیشہ اصلاحی ناول لکھے۔" نصوح اور سلیم کی گفتگو" بھی ان کا ایسا ہی اصلاحی ناول  ہے جس میں وہ انسان کو نیکی ،اچھائی اور اچھے کردار اپنانے کی طرف راغب کرتے ہیں۔
               تشریح طلب اقتباس میں مصنف کہتا ہے کہ جب سلیم نے اپنے ہم جماعت کے گھر جا کر اس کی نانی کو سلام نہ کیا تو اس بات کو نانی نے غلط محسوس کرتے ہوئے اسے نصیحت کی کہ بیٹا! میری بات کا برا مت منانا کیونکہ میں منھ لگتی کہ رہی ہوں کہ جو اچھے اور نیک سیرت لوگ ہوتے ہیں ،ان کا طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنے سے بڑے کو سلام کرتے ہیں کیونکہ ہمارا دین اسلام ہمیں یہی کچھ سکھاتا ہے۔جیسا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان مبارک ہے:
" تم میں سے چھوٹے کو چاہیے بڑے کو سلام کرے، سوار کو چاہیے پیدل کو سلام کرے، کھڑے ہوئے کو چاہیے کہ بیٹھے ہوؤں کو سلام کرے اور تھوڑوں کو چاہیے کہ زیادہ کو سلام کریں".

         نانی جان سلیم سے مخاطب ہوکر مزید کہتی ہیں کہ میں تمھیں نصیحتیں نہ کرتی لیکن چونکہ تم میرے بچوں کے ساتھ اٹھتے بیٹھتے ہو اور ان کے ساتھ تمھارا ملنا ملاپ ہے تو میں نہیں چاہتی کہ وہ بھی ایسا ہی کریں جیسا تم نے کیا۔
جیسا کہ مقولہ ہے:

"آدمی اپنی صحبت سے پہچانا جاتا ہے".

اس لیے میں نے تمھیں تاکید کی تاکہ تم بھی میرے بچوں کی طرح ہو جاؤ ناکہ وہ غلط کام کی طرف راغب ہوں۔اس وجہ سے میں نے تمھیں سلام کرنے کی تاکید کی اور تمھیں سمجھایا۔ بقول شاعر

حیا سے حسن کی قیمت دوچند ہوتی ہے
نہ ہوں جو آب تو موتی کی آبرو کیا ہے

2 comments:

  1. ان شاء اللہ ویڈیوز پر بھی کام ہوگا ابھی تحریری مواد پڑھیں۔ شکریہ

    ReplyDelete

پیراگراف4 اردو ادب میں عیدالفطر

                                                   سبق:       اردو ادب میں عیدالفطر                                                مصنف:    ...