Popular Posts

Wednesday, December 18, 2019

جماعت نہم اردو سبق نصوح اور سلیم کی گفتگو تشریح پیراگراف نمبر 3


سبق: نصوح اور سلیم کی گفتگو

پیراگراف نمبر3


اقتباس:

حضرت بی اپنے پڑھنے سے.............نہایت ادب کے ساتھ سلام کیا۔


حوالہ متن:

سبق کا عنوان: نصوح اور سلیم کی گفتگو

مصنف کانام: ڈپٹی نذیر احمد دہلوی

صنف: ناول

ماخذ: توبتہ النصوح


خط کشیدہ الفاظ کے معانی۔

فارغ......بےفکر، آزاد،فرصت پانا

ضرور .......لازم

عمر دراز.......لمبی زندگی

نیک.......پاک صفت

ہدایت.......رہنمائی، نصیحت

غیرت.......حمیت، شرم و حیا

زمین میں گڑنا......شرمسار ہونا

نہایت .......بہت زیادہ

ادب......احترام



سیاق و سباق:


تشریح طلب اقتباس درسی سبق " نصوح اور سلیم کی گفتگو " کے آخری حصے سے اخذ کیا گیا ہے۔اس کا سیاق و سباق یہ ہے کہ نصوح نے اپنے بیٹے سلیم سے کھیلوں سے عدم دلچسپی کی وجہ پوچھی تو اس نے اس کی وجہ محلے کے چار لڑکوں کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب میں ان کے گھر گیا تو ان کی نانی نے مجھے اچھی نصیحتیں کیں اور مجھے دعا دی۔ چاروں لڑکوں کے اچھے طرز عمل اور ان کی نانی کے اچھے سلوک کو دیکھ کر میرا دل کھیلوں سے کھٹا ہوگیا۔


تشریح:

ڈپٹی نذیر احمد کا شمار اردو کے ابتدائی ناول نگاروں میں ہوتا ہے۔انھوں نے ہمیشہ اصلاحی ناول لکھے۔" نصوح اور سلیم کی گفتگو" ان کا تحریر کردہ ایسا ناول ہے جس میں وہ ایسے خاندان کے متعلق بتاتے ہیں جس کا سربراہ نصوح ہے جو اپنے گھروالوں کی دنیاوی اور اخروی لحاظ سے اصلاح کرنا چاہتا ہے۔

         تشریح طلب اقتباس میں مصنف کہتے ہیں کہ سلیم اپنے والد نصوح کو کھیلوں میں عدم دلچسپی کی وجہ بتاتے ہوئے کہتا ہے کہ اس کی وجہ محلے میں رہنے والے وہ چار لڑکےہیں جن کا طرز معاشرت انتہائی اچھا ہے اور ان میں  سے ایک اس کا ہم جماعت ہے۔ سلیم کہتا ہے کہ میں جب اپنے جماعت سے سبق پڑھنے کی غرض سے ان کے گھر گیا تو سلام نہ کرنے پر ان کی نانی نے مجھے نصیحتیں کرنا شروع کردیں۔

        وہ مجھ سے مخاطب ہوکر بولیں کہ بیٹا! اگرچہ تم نے مجھے سلام نہیں کیا اس کے باوجود بھی میں تمھیں دعا دیتی ہوں کہ تم جیتے رہو۔ اللہ تعالیٰ تجھے لمبی زندگی دے اور نیک سیرت بنائے۔

       ان کی اس طرح کی  بات پر میں اپنے کیے پر سخت شرمسار ہوا۔ 

حدیث مبارکہ ہے:


"تم میں سے چھوٹے کو چاہیے بڑے کو سلام کرے، کھڑے ہوئے کو چاہیے بیٹھے ہوئے کو سلام کرے اور سوار کو چاہیے پیدل کو سلام میں پہل کرے۔"


چناں چہ میں ندامت اور  شرمندگی کے احساسات کے ساتھ اٹھ کر ان کے پاس گیا اور نہایت ادب و احترام سے انھیں سلام کیا۔


بقول شاعر


حیا سے حسن کی قیمت دوچند ہوتی ہے

نہ ہوں آب تو موتی کی آبرو کیا ہے

No comments:

Post a Comment

پیراگراف4 اردو ادب میں عیدالفطر

                                                   سبق:       اردو ادب میں عیدالفطر                                                مصنف:    ...