aufsurani.blogspot.com aufsurani.blogspot.com
سبق: علی بخش
پیراگراف نمبر1
👌 اقتباس:
ایک روز میں کسی کام سے لاہور ۔۔۔۔۔۔۔ ناجائز طور پر قابض ہیں۔
👌 حوالۂ متن:
سبق کا عنوان: علی بخش
مصنف کا نام: قدرت اللہ شہاب
صنف: خاکہ نگاری
ماخذ: شہاب نامہ
👌 خط کشیدہ الفاظ کے معانی:
ملاقات ہونا ۔۔۔۔ میل میلاپ ہونا، بات چیت ہونا۔ دیرینہ ۔۔۔۔ پرانا، تجربہ کار۔
وفادار ۔۔۔۔ باوفا، مخلص، خیرخواہ۔ ایک مربع ۔۔۔۔ پچیس ایکڑ اراضی۔
شریر ۔۔۔۔ شرارتی، فسادی۔ ناجائز ۔۔۔۔ غیرقانونی و غیراخلاقی۔
قابض ہونا ۔۔۔۔ تسلط جمانا۔
👌 سیاق و سباق:
تشریح طلب اقتباس درسی سبق " علی بخش " کا ابتدائی اقتباس ہے۔مصنف کہتا ہے کہ میری ملاقات لاہور میں خواجہ عبدالرحیم سے ہوئی ۔انھوں نے مجھے علامہ اقبالؒ کے وفادار ملازم علی بخش سے ملوایا۔ وہ چاہتے تھے کہ میں علی بخش کو حکومت سے ملنے والی ایک مربع زمین کا شریر لوگوں سے قبضہ واگزار کراؤں۔ اس مقصد کےلیے انھوں نے میرا علی بخش سے تعارف کرایا اور علی بخش کو بھی زمین کے قبضے کی غرض سے میرے ساتھ جھنگ چلنے پر آمادہ کیا۔ علی بخش پہلے تو ہچکچایا مگر خواجہ صاحب کے اصرار پر ایک آدھ دن کےلیے جھنگ چلنے کےلیے تیار ہوگیا۔
👌 تشریح:
قدرت اللہ شہاب اردو زبان کے نامور ادیب اور افسانہ نگار ہیں۔ انھوں نے علم و عمل کے میدان میں نمایاں کارنامے سرانجام دیے۔ وہ زبان و بیان پر دسترس رکھتے تھے۔ ان کا طرز تحریر انتہائی سادہ ہوتا اور اپنے اندر جاذبیت اور دل کشی رکھتا تھا۔ " شہاب نامہ " ان کی خودنوشت ہے جو مقبول یادداشتوں کے مجموعے پر مشتمل ہے۔ درسی سبق " علی بخش " بھی شہاب نامہ سے اخذ کیا گیا ہے۔ اس سبق میں وہ علامہ اقبال کے دیرینہ اور وفادار ملازم علی بخش کی خدمات اور علامہ اقبال کی زندگی سے جڑے چند حالات و واقعات کو اجاگر کرتے ہیں۔
تشریح طلب اقتباس میں مصنف قدرت اللہ شہاب کہتا ہے کہ مجھے کسی کام کی غرض سے لاہور جانا پڑا۔ لاہور میں مجھے خواجہ عبدالرحیم سے ملنے کا اتفاق ہوا جو وہاں کے مشہور و معروف وکیل تھے اور ان کے علامہ اقبالؒ کے ساتھ بھی گہرے تعلقات رہے تھے۔ اس ملاقات میں ہماری مختلف امور پر گفتگو ہوئی تو ان باتوں کے دوران خواجہ صاحب نے علامہ اقبالؒ کے پرانے، زیرک اور تجربہ کار ملازم علی بخش کا ایک مسئلہ میرے سامنے پیش کیا۔ انھوں نے کہا علی بخش نے جس طرح علامہ اقبالؒ کی خدمت کی اور اپنی تمام عمر ان کی خدمت میں بسر کی اس کی ان خدمات کے اعتراف میں حکومت نے لائل پور ( موجودہ فیصل آباد) میں ایک مربع یعنی پچیس ایکڑ رقبہ اس کے نام کیا ہے۔ وہ اس اراضی کے حصول کےلیے متعدد بار کوشش کرچکا ہے مگر اسے وہ رقبہ نہیں مل سکا۔ رقبہ نہ ملنے کی وجہ یہ ہے کہ کچھ بااثر، فسادی اور سرکش لوگوں نے اس کی جائیداد پر ناجائز اور غیرقانونی طور پر تسلط جمایا ہوا ہے۔ آپ جھنگ کے ڈپٹی کمشنر ہیں اور لائل پور بھی جھنگ کے قریب ہے تو اگر آپ اس سلسلے میں اس کی مدد کرسکتے ہیں تو ضرور اس کی مدد کریں۔ جیسا کہ حدیث مبارکہ ہے:
اچھا سلسلہ ہے۔ بہت شکریہ۔
ReplyDeleteشکریہ
Delete