03065976174 سبق: استنبول aufsurani.blogspot.com
پیراگراف نمبر1
اقتباس:
استنبول ترکی کا ایک شہر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ استنبول ہی میں مدفون ہوئے
حوالۂ متن:
سبق کا عنوان: استنبول
مصف کا نام: حکیم محمدسعید
صنف: سفرنامہ
ماخذ: سعید سیاح ترکی میں
خط کشیدہ الفاظ کے معانی
محاصرہ ۔۔۔۔۔ گھیراؤ۔ ناکام ۔۔۔۔۔ کامیابی نہ ملنا، بامراد نہ ہونا۔
جلیل القدر ۔۔۔۔۔ عالی مقام، عالی شان۔ شریک ہونا ۔۔۔۔۔ شامل ہونا۔
مہم ۔۔۔۔۔ کوشش ، معرکہ۔ انتقال ہونا ۔۔۔۔۔ وفات پا جانا۔
مدفون ۔۔۔۔۔ دفن ہونا، سپردخاک ہونا۔
تشریح:
حکیم محمدسعید حکمت کے شعبے کے ساتھ ساتھ علم و ادب میں بھی بڑا گہر شغف رکھتے تھے۔ ان کا سماجی اور سیاسی حوالے سے بھی نمایاں مقام تھا۔انھیں حکمت اور علم و ادب کے حوالے سے کئی ممالک میں سفر کرنے کا موقع ملا۔ ان کے تحریر کردہ سفرنامے پڑھ کر یوں لگتا ہے جیسے ہم بھی ان کے ساتھ شریک سفر ہوں۔یہی ان کی تحریر کی نمایاں خوبی ہے۔ انھوں نے اپنا ایک سفرنامہ" سعید سیاح ترکی میں" لکھا۔اس میں انھوں نے ترکی کے عظیم شہر استنبول کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت کو اجاگر کیا۔
تشریح طلب اقتباس میں مصنف ترکی کے حوالے سے بیان کرتا ہے کہ استنبول ترکی کا ایک تاریخی شہر ہے۔ اس شہر پر طویل عرصہ عیسائیوں کی حکمرانی رہی۔ حضوراکرمﷺ کی بشارت کے پیشِ نظر اس تاریخی شہر کو فتح کرنے کےلیے مسلمانوں نے ۶۷۲ء میں اس پر پہلا حملہ کیا۔ حضوراکرمﷺ نے فرمایا:
" استنبول کو فتح کرنے والا حکمران اور اس کا لشکر باکمال ہوگا "۔ (بخاری)۔
حضرت امیرمعاویہؓ کی طرف سے بھیجے گئے مسلمانوں کے لشکر نے سات سال تک استنبول کا مسلسل گھیراؤ کیے رکھا لیکن مسلمان استنبول کو فتح نہ کرپائے اور ناکام واپس ہوئے۔ ایک قول ہے:
" ناکامی کامیابی کی طرف پہلا قدم ہوتا ہے۔"
استنبول پر مسلمانوں کا یہ تاریخی حملہ اور اس کا گھیراؤ یوں بھی کافی اہمیت کا حامل تھا کہ اس میں عظیم المرتبہ صحابی رسولﷺ حضرت ابو ایوب انصاریؓ بھی شامل تھے۔ استنبول کو فتح کرنے کے اس معرکے میں ایک وبا کے پھیل جانے کے باعث باقی مجاہدین کے ساتھ ساتھ حضرت ابو ایوب انصاریؓ بھی اس وبا کا شکار ہو کر انتقال فرما گئے۔ان کو وہیں استنبول شہر میں ہی دفن کیا گیا۔ بقول اقبال:
نکہتِ گل کی طرح پاکیزہ ہے اس کی ہوا
تربت ایوب انصاریؓ سے آتی ہے یہ صدا
------------------------------ ------------------------------ ------------------------------ -----------
محمدامیرعمرفاروق سہرانی 03065976174 aufsurani.blogspot.com
No comments:
Post a Comment