Popular Posts

Saturday, August 29, 2020

جماعت نہم اردو سبق آرام و سکون پیراگراف نمبر1 تشریح۔


 سبق: آرام و سکون۔

پیراگراف نمبر1

اقتباس :

جی نہیں بیگم صاحبہ تردد کی کوئی بات نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ کے شوہر غالباً کام بہت زیادہ کرتے ہیں۔

حوالہ متن:

سبق کا عنوان:      آرام و سکون

 مصنف کا نام :    سید امتیاز علی تاج۔

صنف:       ڈرامہ          

خط کشیدہ الفاظ کے معانی؛

تردد ۔۔۔۔۔۔۔۔تذبذب، فکر،پریشانی۔

معائنہ ۔۔۔۔۔۔۔۔جائزہ، جانچ پرکھ۔

 تکان ۔۔۔۔۔۔۔۔تھکن، تھکاوٹ۔

حرارت ۔۔۔۔۔۔۔تپش، گرمی۔

غالباً۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔شاید۔

سیاق و سباق:

              تشریح طلب اقتباس درسی سبق " آرام و سکون " کا ابتدائی پیراگراف ہے۔مصنف کہتے ہیں کہ اشفاق میاں کی خرابیٔ صحت پر ڈاکٹر اس کا معائنہ کرتے ہوئے اس کی بیوی کو بتاتا ہے کہ آپ کے خاوند کام زیادہ کرتے ہیں اس وجہ سے انھیں تھکان اور حرارت ہے مگر پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں۔بیوی ڈاکٹر کو بتاتی ہے کہ ان کا ہمیشہ یہی حال ہوتا ہے کہ بہت زیادہ کام کرتے ہیں۔صبح دس بجے دفتر جاکر شام سات بجے واپس آتے ہیں۔

               تشریح:

                    سید امتیاز علی تاج کا شمار اردو ادب کے نامور ڈرامہ نویسوں میں ہوتا ہے۔ ان کی تحریر سادہ اور بےتکلف ہوتی ہے اور ان کے ڈراموں کے کردار جاندار اور متحرک ہوتے ہیں۔ چستی،برجستگی اور بےساختگی ان کے ڈراموں کا خاصا ہیں۔" آرام و سکون" بھی ان کا تحریر کردہ ایسا ڈرامہ ہے جس میں وہ آرام کرنےکی اہمیت اجاگر کرتے ہیں۔

            تشریح طلب اقتباس میں مصنف کہتا ہے کہ ڈاکٹر صاحب اشفاق میاں کی خرابیٔ صحت پر اس کا معائنہ کرتے ہوئے اس کی بیوی سے مخاطب ہوکر کہتے ہیں کہ آپ کو اپنے میاں کی صحت کے حوالے سے پریشان ہونے کی بالکل بھی ضرورت نہیں کیونکہ میں نے ان کی صحت کے متعلق اچھی طرح جانچ پرکھ کر لی ہے۔ یہ تھکاوٹ کا شکار ہیں اور شدید تھکن کی وجہ سے انھیں گرمی بھی لگ گئی ہے۔انسان زیادہ تھکاوٹ کا شکار اس وقت ہوتا ہے جب وہ بہت زیادہ کام کرتا ہے اور اپنے آرام کا خیال بالکل بھی نہیں رکھتا۔                       آپ کے شوہر بھی شاید بہت زیادہ کام کرتے ہیں جس کی وجہ سے یہ تھکن کا شکار ہوگئے ہیں اور ان کو گرمی لگ گئی ہے۔بہت زیادہ کام سے آدمی کا آرام ختم ہوجاتا ہے اور زیادہ کام انسان کو تھکا کر نڈھال کر دیتا ہے۔ بقول شاعر؛

     کس نے سکون پایا دنیا میں   ؎

زندگانی کا سامنا کرکے

No comments:

Post a Comment

پیراگراف4 اردو ادب میں عیدالفطر

                                                   سبق:       اردو ادب میں عیدالفطر                                                مصنف:    ...